ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / قطر کے امیر عرب ممالک کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار;شیخ تمیم نے کی چارممالک کے الزامات کی سخت مذمت

قطر کے امیر عرب ممالک کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار;شیخ تمیم نے کی چارممالک کے الزامات کی سخت مذمت

Sat, 22 Jul 2017 17:23:25  SO Admin   S.O. News Service

دوحہ22جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)قطر کے امیرشیخ تمیم بن حمادالثانی نے کہا ہے کہ وہ چارعرب ممالک کے بائیکاٹ کوختم کرنے کے لیے مذاکرات کرنے کے لیے تیارہیں۔یہ بحران شروع ہونے کے بعد عوامی سطح پر اپنے پہلے خطاب میں شیخ تمیم بن حماد ال ثانی کا کہنا تھا کہ کسی بھی حل کوقطری خود مختاری کا احترام کرناہوگا۔

یاد رہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے جون میں قطرکی مبینہ طورپردہشت گردی کی حمایت اور ایران کے ساتھ روابط کی بنا پر تعلقات ختم کرتے ہوئے قطر کے آگے کئی مطالبات رکھے تھے۔ٹی وی پر اپنے خطاب میں قطر کے امیرنے ملک کے خلاف جھوٹے الزامات لگانے کی مہم کی سختی سے مذمت کی اوراپنے لوگوں کی برداشت کی تعریف کی۔

شیخ تمیم بن حماد ال ثانی نے کہا کہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ قطر میں زندگی معمول کے مطابق گزرتی ہے۔تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اب عوام کو حکومتوں کے درمیان سیاسی مسائل سے آزادکرنے کاوقت آگیاہے۔انھوں نے کہا کہ جہاں تک قطر کی خودمختاری کا احترام کیا جائے گا، ہم ان مسائل کے حل کے لیے مذاکرات کرنے کوتیارہیں۔خیال رہے کہ اس سے قبل گذشتہ دنوں قطر کا بائیکاٹ کرنے والے سعودی عرب کی قیادت میں تین عرب ممالک نے گذشتہ ماہ پیش کیے جانے والے13مطالبات پر مزید اصرار کرنے کی بجائے نرمی کا راستہ اختیار کرتے ہوئے چھ وسیع اصول پیش کیے تھے۔اقوام متحدہ میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کے سفارتکاروں نے صحافیوں کوبتایا تھا کہ اب وہ ان 13مطالبات کی بجائے چھ وسیع اصولوں پر عمل چاہتے ہیں۔ان چھ مطالبات میں دہشت گردی اورانتہا پسندی کے خلاف مقابلہ کرنے کے عزم اور ان کی ترغیب دینے کو روکنا شامل ہیں۔اس حوالے سے تاحال قطر کی جانب سے براہ راست تو کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا تھا۔ تاہم قطر اس سے قبل اپنے اوپر لگے تمام الزامات کومستردکرتارہاہے۔خیال رہے کہ قطر پر چھ ہفتے قبل پابندیاں لگائی گئی تھیں جس کے بعد قطر کو اپنے شہریوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے سمندری اور فضائی رستے کے ذریعے اشیا منگوانا پڑیں۔


Share: